آیات 35 - 36
 

ہٰذَا یَوۡمُ لَا یَنۡطِقُوۡنَ ﴿ۙ۳۵﴾

۳۵۔ یہ وہ دن ہے جس میں وہ بول نہیں سکیں گے۔

وَ لَا یُؤۡذَنُ لَہُمۡ فَیَعۡتَذِرُوۡنَ﴿۳۶﴾

۳۶۔ اور انہیں اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ عذر پیش کریں۔

تفسیر آیات

۱۔ اہل جہنم کو مختلف حساب کے لیے مختلف مرحلوں میں روکا جائے گا۔ بعض مراحل میں انہیں بولنے، عذر پیش کرنے کی اجازت دی جائے گی:

وَ قَالُوۡا رَبَّنَاۤ اِنَّاۤ اَطَعۡنَا سَادَتَنَا وَ کُبَرَآءَنَا فَاَضَلُّوۡنَا السَّبِیۡلَا﴿۶۷﴾ (۳۳ احزاب:۶۷)

اور وہ کہیں گے: ہمارے پروردگار! ہم نے اپنے سرداروں اور بڑوں کی اطاعت کی تھی پس انہوں نے ہمیں گمراہ کر دیا۔

بعض مراحل میں ان کے اعضائے بدن ان کے خلاف گواہی دیں گے۔ ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد ایک مرحلہ ایسا آئے گا کہ اب نہ تو وہ بول سکیں گے، یعنی ان کے خلاف حجت پوری ہونے کی وجہ سے ان کے منہ بند ہو جائیں گے، نہ کوئی عذر پیش کر سکیں گے۔


آیات 35 - 36