آیات 17 - 18
 

وَ یُسۡقَوۡنَ فِیۡہَا کَاۡسًا کَانَ مِزَاجُہَا زَنۡجَبِیۡلًا ﴿ۚ۱۷﴾

۱۷۔ اور وہاں انہیں ایک ایسا جام پلایا جائے گا جس میں زنجبیل (سونٹھ) کی آمیزش ہو گی۔

عَیۡنًا فِیۡہَا تُسَمّٰی سَلۡسَبِیۡلًا﴿۱۸﴾

۱۸۔ جنت میں ایک ایسے چشمے سے جسے سلسبیل کہا جاتا ہے۔

تشریح کلمات

زنجبیل:

سونٹھ کو کہتے ہیں۔ کہتے ہیں عرب اپنی شراب میں زنجبیل ملا کر پینا پسند کرتے تھے۔

تفسیر آیات

۱۔ پیالے میں جب شراب موجود ہو تو اسے کاس (جام) کہتے ہیں۔ زنجبیل کی آمیزش سے شراب میں کیا لذت اور خاصیت آتی ہو گی، جنت کی باقی نعمتوں کی نوعیت کی طرح یہ بھی ہمیں کاملاً معلوم نہیں ہے۔

۲۔ عَیۡنًا فِیۡہَا: یہ شراب ایک ایسے چشمے سے ہو گی جسے سلسبیل کہتے ہیں۔ سلسبیل لذیذ شراب کو کہتے ہیں۔ صحاح میں آیا ہے: تسلسل الماء فی الحلق۔ پانی آسانی سے خلق میں اترا۔ یعنی شیرینی کی وجہ سے حلق میں آسانی سے اترنے والی شراب کو سلسبیل کہتے ہیں۔


آیات 17 - 18