آیت 14
 

وَ دَانِیَۃً عَلَیۡہِمۡ ظِلٰلُہَا وَ ذُلِّلَتۡ قُطُوۡفُہَا تَذۡلِیۡلًا﴿۱۴﴾

۱۴۔ اور درخت ان پر سایہ فگن ہوں گے اور پھلوں (کے گچھے) ان کی دسترس میں ہوں گے۔

تشریح کلمات

قطوف:

( ق ط ف ) کے معنی پھل چننے کے ہیں۔ توڑے ہوئے پھل کو قطف کہا جاتا ہے۔ اس کی جمع قطوف آتی ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ دَانِیَۃً عَلَیۡہِمۡ: جنت میں درخت سایہ فگن ہوں گے اور ساتھ ان درختوں کے پھل دسترس میں ہوں گے۔ یعنی پھل توڑنے کی بھی زحمت اٹھانا نہیں پڑے گی۔ اس بات کی طرف پھر اشارہ کروں کہ جنت کی زندگی میں اہل جنت کا ارادہ نافذ ہو گا۔ چنانچہ پھل کھانے کا ارادہ کرتے ہی پھل ان کی دسترس میں ہو گا۔


آیت 14