آیت 7
 

یُوۡفُوۡنَ بِالنَّذۡرِ وَ یَخَافُوۡنَ یَوۡمًا کَانَ شَرُّہٗ مُسۡتَطِیۡرًا﴿۷﴾

۷۔ جو نذر پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی برائی ہر طرف پھیلی ہوئی ہو گی۔

تفسیر آیات

۱۔ یُوۡفُوۡنَ بِالنَّذۡرِ: یہ عباد اللہ ایسے ہیں جو نذر پوری کرتے ہیں۔ النذر میں الف لام عہد کے لیے ہو سکتا ہے کہ ایک خاص نذر کی طرف اشارہ ہے جو اپنی نوعیت اور اخلاص کے اعتبار سے ایک خاص اور منفرد نذر ہے۔ جیسے وَ یُؤۡتُوۡنَ الزَّکٰوۃَ وَ ہُمۡ رٰکِعُوۡنَ۔ (۵ مائدہ: ۵۵) میں بھی الزَّکٰوۃَ ایک خاص اور منفرد زکوۃ کی طرف اشارہ ہے۔ دونوں جگہ سائل کو رد نہ کرنے کے اصل محرک کی وجہ سے اہمیت حاصل ہوئی ہے۔ زکوۃ حالت رکوع میں ہونے کی وجہ سے اور وفا بہ نذر حالت خوف خدا میں ہونے کی وجہ سے کہ اگر سائل پر اپنی ذات کو ترجیح دی جائے تو یہ رضائے رب کے منافی ہو گی۔ اللہ کی رضا جوئی ہاتھ سے جانے کے خوف نے اس نذر کو قیمت بخشی۔ وہ رضا اور خوشنودی جس کے اثرات قیامت کے ہولناک لمحوں میں نمایاں ہونا ہیں۔


آیت 7