آیت 6
 

عَیۡنًا یَّشۡرَبُ بِہَا عِبَادُ اللّٰہِ یُفَجِّرُوۡنَہَا تَفۡجِیۡرًا﴿۶﴾

۶۔ یہ ایسا چشمہ ہے جس سے اللہ کے (خاص) بندے پئیں گے اور خود اسے (جیسے چاہیں) جاری کر دیں گے۔

تفسیر آیات

۱۔ عَیۡنًا: ایک خاص چشمہ ہو گا جس سے اللہ کے خاص بندے نوش فرمائیں گے۔ اس چشمے کی نوعیت کچھ اس طرح ہو گی کہ وہ پہلے سے موجود چشمہ نہ ہو گا بلکہ یہ عباد اللہ اپنے ارادے سے اس چشمے کو جاری کریں گے کہ جونہی ارادہ کیا یہ چشمہ ابل پڑے گا۔

یُفَجِّرُوۡنَہَا: اس چشمے کو خود اہل جنت شگافتہ کریں گے۔ صرف ارادے سے پھوٹ پڑے گا۔ واضح رہے دنیا میں ہم نعمتیں علل و اسباب کے ذرائع سے حاصل کرتے ہیں۔ علل و اسباب کم اور سادہ ہیں تو وہ کام آسان ہو جاتا ہے، زیادہ ہیں تو مشکل ہو جاتا ہے۔ جنت میں ایسا نہ ہو گا وہاں صرف ارادہ کرنا کافی ہو گا۔ چنانچہ فرمایا:

لَہُمۡ مَّا یَشَآءُوۡنَ فِیۡہَا۔۔۔۔ (۵۰ ق:۳۵)

وہاں ان کے لیے جو وہ چاہیں گے حاضر ہے۔


آیت 6