آیت 186
 

مَنۡ یُّضۡلِلِ اللّٰہُ فَلَا ہَادِیَ لَہٗ ؕ وَ یَذَرُہُمۡ فِیۡ طُغۡیَانِہِمۡ یَعۡمَہُوۡنَ﴿۱۸۶﴾

۱۸۶۔جسے اللہ گمراہ کرے کوئی اس کی ہدایت کرنے والا نہیں اور اللہ ایسے لوگوں کو ان کی اپنی سرکشی میں بھٹکتا ہوا چھوڑ دیتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ مَنۡ یُّضۡلِلِ اللّٰہُ: اللہ کی طرف سے اضلال کیا چیز ہے؟ اس کا جواب خود اس آیت کے دوسرے جملے میں موجود ہے۔

۲۔ وَ یَذَرُہُمۡ: وہ یہ ہے کہ اللہ اس کو اپنی سرکشی کی حالت پر چھوڑ دیتا ہے۔ اس سے رحمت و ہدایت کا ہاتھ اٹھا لیتا ہے۔ جب اللہ نے اس کو اپنے حال پر چھوڑا تو پھر ہدایت کا کوئی اور منبع نہیں ہے۔ اس سے واضح طور پر یہ بات سامنے آگئی کہ اللہ کی طرف سے اضلال کا مطلب یہ نہیں کہ اللہ بندوں کو گمراہ ہونے پر مجبور کرتا ہے۔ تعالٰی اللہ عن ذلک ۔

اہم نکات

۱۔ مؤمن کو ہمیشہ یہ دعا کرنی چاہیے جو معصوم کی طرف سے تعلیم شدہ ہے: رب لا تکلنی الٰی نفسی طرفۃ عین ابداً ۔ پروردگار مجھے ایک لمحے کے لیے بھی اپنے حال پر نہ چھوڑ۔


آیت 186