آیات 161 - 162
 

وَ اِذۡ قِیۡلَ لَہُمُ اسۡکُنُوۡا ہٰذِہِ الۡقَرۡیَۃَ وَ کُلُوۡا مِنۡہَا حَیۡثُ شِئۡتُمۡ وَ قُوۡلُوۡا حِطَّۃٌ وَّ ادۡخُلُوا الۡبَابَ سُجَّدًا نَّغۡفِرۡ لَکُمۡ خَطِیۡٓـٰٔتِکُمۡ ؕ سَنَزِیۡدُ الۡمُحۡسِنِیۡنَ﴿۱۶۱﴾

۱۶۱۔اور جب ان سے کہا گیا کہ اس بستی میں سکونت اختیار کرو اور اس میں جہاں سے چاہو کھاؤ اور حطہ کہتے ہوئے اور دروازے سے سجدہ کرتے ہوئے داخل ہو جاؤ ہم تمہاری خطائیں معاف کر دیں گے، نیکی کرنے والوں کو ہم عنقریب مزید عطا کریں گے۔

فَبَدَّلَ الَّذِیۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡہُمۡ قَوۡلًا غَیۡرَ الَّذِیۡ قِیۡلَ لَہُمۡ فَاَرۡسَلۡنَا عَلَیۡہِمۡ رِجۡزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا کَانُوۡا یَظۡلِمُوۡنَ﴿۱۶۲﴾٪

۱۶۲۔مگر ان میں سے ظالم لوگوں نے وہ لفظ بدل ڈالا جو خلاف تھا اس کلمہ کے جو انہیں کہا گیا تھا، پھر ان کے اس ظلم کی وجہ سے ہم نے ان پر آسمان سے عذاب بھیجا۔

تفسیر آیات

انسانی تاریخ کا جو باب بنی اسرائیل نے رقم کیا ہے اس کے سیاہ ورق کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے کہ اس قوم نے اللہ کے بے شمار احسانات کے جواب میں کیا کیا مجرمانہ حرکتیں کیں۔ مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو سورۃ بقرۃ آیت ۵۸۔ ۵۹


آیات 161 - 162