آیت 71
 

قَالَ قَدۡ وَقَعَ عَلَیۡکُمۡ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ رِجۡسٌ وَّ غَضَبٌ ؕ اَتُجَادِلُوۡنَنِیۡ فِیۡۤ اَسۡمَآءٍ سَمَّیۡتُمُوۡہَاۤ اَنۡتُمۡ وَ اٰبَآؤُکُمۡ مَّا نَزَّلَ اللّٰہُ بِہَا مِنۡ سُلۡطٰنٍ ؕ فَانۡتَظِرُوۡۤا اِنِّیۡ مَعَکُمۡ مِّنَ الۡمُنۡتَظِرِیۡنَ﴿۷۱﴾

۷۱۔ ہود نے کہا : تمہارے رب کی طرف سے تم پر عذاب اور غضب مقرر ہو چکا ہے، کیا تم مجھ سے ایسے ناموں کے بارے میں جھگڑتے ہو جو تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں؟ اللہ نے تو اس بارے میں کوئی دلیل نازل نہیں کی ہے، پس تم انتظار کرو میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔

تفسیر آیات

۱۔ قَدۡ وَقَعَ عَلَیۡکُمۡ: جس عذاب کو آنا تھا وہ آنے ہی والا ہے۔ اس عذاب کے ساتھ غضب الٰہی بھی ہو گا۔

۲۔ اَتُجَادِلُوۡنَنِیۡ فِیۡۤ اَسۡمَآءٍ: وہ اپنے خود ساختہ ناموں کو حقیقت کا روپ دیکر جھگڑتے تھے۔ یعنی جن بتوں کو ان لوگوں نے معبود کا نام دے رکھا تھا، وہ اسم بے مسمٰی ہیں۔دریا کا معبود، خشکی کا معبود، رزق کا معبود وغیرہ وغیرہ۔ الفاظ بے معنی ہیں۔ مثلاً بارش کا معبود، جنگ کا معبود۔

۳۔ مَّا نَزَّلَ اللّٰہُ بِہَا مِنۡ سُلۡطٰنٍ: دنیا میں مختلف قوموں نے جن جن کو خدائی مقام دیا ہے اور اپنے وہم و گمان کی بنا پر ان کو خدائی کا کچھ حصہ دیا اور ان کے لیے ایک نام تجویز کیا، جو اللہ کے ساتھ شریک اور خدائی اختیارات میں حصہ دار ہونے کا عندیہ دیتا ہے، اس کی ان کے پاس کوئی دلیل و سند موجود بھی نہیں ہوتی۔ صرف باپ داد کی اندھی تقلید ہی کو سند کا درجہ دیتے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ غیر خدا کی طرف رجوع کرنے والوں کے پاس چند خود ساختہ اصطلاحات کے سوا کچھ نہیں ہوتا: سَمَّیۡتُمُوۡہَاۤ اَنۡتُمۡ وَ اٰبَآؤُکُمۡ ۔۔۔۔


آیت 71