آیات 35 - 37
 

فَلَیۡسَ لَہُ الۡیَوۡمَ ہٰہُنَا حَمِیۡمٌ ﴿ۙ۳۵﴾

۳۵۔ لہٰذا آج یہاں اس کا کوئی دوست نہیں ہے۔

وَّ لَا طَعَامٌ اِلَّا مِنۡ غِسۡلِیۡنٍ ﴿ۙ۳۶﴾

۳۶۔ اور پیپ کے سوا اس کی کوئی غذا نہیں ہے،

لَّا یَاۡکُلُہٗۤ اِلَّا الۡخَاطِـُٔوۡنَ﴿٪۳۷﴾

۳۷۔ جسے خطاکاروں کے سوا کوئی نہیں کھائے گا۔

تفسیر آیات

۱۔ پس اس جہنمی کو یہاں سے بچانے اور عذاب سے تحفظ دینے والا کوئی دوست نہیں ملے گا۔ چونکہ جہنم میں جو بھی ہو گا، نہ اس کا کوئی دوست ہو گا، نہ کوئی اس کے لیے کچھ کرنے کی پوزیشن میں ہو گا۔

۲۔ وَّ لَا طَعَامٌ: اور پیپ ہی اس کی غذا ہو گی۔ اس جگہ طعام سے مراد پینے کی چیز ہے چونکہ پینے کی چیز کو بھی طعام کہا جاسکتا ہے۔ لہٰذا یہ سورہ غاشیۃ کی آیت ۶ سے متصادم نہیں ہے جس میں فرمایا:

لَیۡسَ لَہُمۡ طَعَامٌ اِلَّا مِنۡ ضَرِیۡعٍ ﴿۶﴾

خاردار جھاڑی کے سوا ان کے لیے غذا نہ ہو گی۔

غِسۡلِیۡنٍ جو اہل جہنم کے جسم کی پیپ اور خون پر مشتمل ہو گا، ان لوگوں کی غذا ہے جو ایمان چھوڑ کر کفر اختیار کرنے کی غلطی اور خطا کے مرتکب ہوئے تھے۔


آیات 35 - 37