آیت 16
 

وَ انۡشَقَّتِ السَّمَآءُ فَہِیَ یَوۡمَئِذٍ وَّاہِیَۃٌ ﴿ۙ۱۶﴾

۱۶۔ اور آسمان پھٹ جائے گا اور وہ اس روز ڈھیلا پڑ جائے گا،

تشریح کلمات

وَّاہِیَۃٌ:

( و ھ ی ) کے معنی چمڑے، کپڑے یا دوسری چیزوں میں شگاف ہونا کے ہیں۔ وَھْیُ الشیء بندش کا ڈھیلا پڑ جانا۔

تفسیر آیات

اجرام سماوی بھی بکھر جائیں گے۔ ان کے مابین موجود جذب و کشش کا نظام ڈھیلا پڑ جائے گا۔ اس طرح کہکشائیں بکھر جائیں گی۔ کائنات کے موجودہ نظام کا خاتمہ ہوجائے گا اور قیامت کے بعد ایک نئی کائنات کی تشکیل ہو گی۔

یَوۡمَ تُبَدَّلُ الۡاَرۡضُ غَیۡرَ الۡاَرۡضِ وَ السَّمٰوٰتُ۔۔۔۔ (۱۴ ابراہیم: ۴۸)

یہ (انتقام) اس دن ہو گا جب یہ زمین کسی اور زمین سے بدل دی جائے گی اور آسمان بھی۔


آیت 16