آیات 35 - 37
 

اَفَنَجۡعَلُ الۡمُسۡلِمِیۡنَ کَالۡمُجۡرِمِیۡنَ ﴿ؕ۳۵﴾

۳۵۔ کیا ہم مسلمانوں کو مجرمین جیسا بنا دیں گے؟

مَا لَکُمۡ ٝ کَیۡفَ تَحۡکُمُوۡنَ ﴿ۚ۳۶﴾

۳۶۔ تمہیں کیا ہو گیا ہے؟ تم کیسے فیصلے کرتے ہو؟

اَمۡ لَکُمۡ کِتٰبٌ فِیۡہِ تَدۡرُسُوۡنَ ﴿ۙ۳۷﴾

۳۷۔ کیا تمہارے پاس کوئی (آسمانی) کتاب ہے جس میں تم پڑھتے ہو؟

تفسیر آیات

مشرکین کے اس خیال کی رد ہے کہ اول تو قیامت نہیں ہے اگر قیامت ہوئی تو وہاں بھی ہم مسلمانوں سے بہتر حالت میں ہوں گے جیسا کہ دنیا میں ہماری حالت مسلمانوں سے بہتر ہے۔ یہ باتیں سادہ لوح مسلمانوں کے عقیدہ و ایمان میں اضطراب پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ اس لیے اس کے رد میں پوری وضاحت فرمائی۔

۱۔ مَا لَکُمۡ ٝ کَیۡفَ تَحۡکُمُوۡنَ: مشرکین سے سوال ہے کہ تمہارے اعتقادات و نظریات کا ماخذ اور سند کیا ہے؟ کیا کوئی آسمانی کتاب و سند موجود ہے؟ جس میں تمہارے پسند کے عقائد موجود ہوں؟


آیات 35 - 37