آیات 25 - 26
 

وَ یَقُوۡلُوۡنَ مَتٰی ہٰذَا الۡوَعۡدُ اِنۡ کُنۡتُمۡ صٰدِقِیۡنَ﴿۲۵﴾

۲۵۔ اور وہ کہتے ہیں: اگر تم سچے ہو تو بتاؤ یہ وعدہ کب پورا ہو گا؟

قُلۡ اِنَّمَا الۡعِلۡمُ عِنۡدَ اللّٰہِ ۪ وَ اِنَّمَاۤ اَنَا نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ﴿۲۶﴾

۲۶۔ کہدیجئے: علم تو صرف اللہ کے پاس ہے جب کہ میں تو صرف واضح تنبیہ کرنے والا ہوں۔

تفسیر آیات

مشرکین سوال اٹھاتے ہیں: اگر قیامت ہے تو بتاؤ وہ کب ہو گی؟ اس کے وقت کا تعین کرو۔ یہ بطور استہزاء اور ناممکن تصور کرتے ہوئے کہتے تھے یا بطور استفہام۔ بہرحال پوری تاریخ انبیاء میں منکرین قیامت ہمیشہ ان کے وقت کی تعین کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔

۲۔ قُلۡ اِنَّمَا الۡعِلۡمُ عِنۡدَ اللّٰہِ: تمام انبیاء علیہم السلام نے یہی جواب دیا: قیامت کے دن کا علم صرف اللہ کو ہے۔ علم بالقیامۃ ان علوم میں سے ہے جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ مختص ہے۔


آیات 25 - 26