آیت 23
 

قُلۡ ہُوَ الَّذِیۡۤ اَنۡشَاَکُمۡ وَ جَعَلَ لَکُمُ السَّمۡعَ وَ الۡاَبۡصَارَ وَ الۡاَفۡـِٕدَۃَ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَشۡکُرُوۡنَ﴿۲۳﴾

۲۳۔ کہدیجئے: وہی تو ہے جس نے تمہیں پیدا کیا اور تمہارے لیے کان، آنکھیں اور دل بنائے مگر تم کم ہی شکر کرتے ہو۔

تفسیر آیات

الۡاَفۡـِٕدَۃَ: فواد کی جمع ہے، دل کو کہتے ہیں۔ عربی محاورہ میں دل کہہ کر عقل مراد لی جاتی ہے۔ اللہ تمہیں عدم سے وجود میں لایا اور تمہاری زیست کے تمام لوازم فراہم کیے۔ تمہیں دیکھنے کے لیے آنکھیں، سننے کے لیے کان اور سمجھنے کے لیے دل اس لیے نہیں دیے تھے کہ تم اپنا مقصد حیات گم کر بیٹھو۔ باقی موجودات سے تمہیں عقل و شعور سے اس لیے نوازا تھا کہ تم اس ذات کو پہچان لو جس نے تمہیں ان نعمتوں سے نوازا ہے لیکن تم ایسے ناشکرے ہو کہ اس ذات کی ربوبیت تک کا اعتراف نہیں کرتے۔


آیت 23