آیات 18 - 19
 

وَ لَقَدۡ کَذَّبَ الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِہِمۡ فَکَیۡفَ کَانَ نَکِیۡرِ﴿۱۸﴾

۱۸۔ اور بتحقیق ان سے پہلے لوگوں نے بھی تکذیب کی تھی تو دیکھ لو میرا عذاب کیسا تھا۔

اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اِلَی الطَّیۡرِ فَوۡقَہُمۡ صٰٓفّٰتٍ وَّ یَقۡبِضۡنَ ؔۘؕ مَا یُمۡسِکُہُنَّ اِلَّا الرَّحۡمٰنُ ؕ اِنَّہٗ بِکُلِّ شَیۡءٍۭ بَصِیۡرٌ﴿۱۹﴾

۱۹۔ کیا یہ لوگ اپنے اوپر پرواز کرنے والے پرندوں کو پر پھیلاتے ہوئے اور سمیٹتے ہوئے نہیں دیکھتے؟ رحمن کے سوا انہیں کوئی تھام نہیں سکتا، بتحقیق وہ ہر چیز پر خوب نگاہ رکھنے والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اَوَ لَمۡ یَرَوۡا اِلَی الطَّیۡرِ: پرندوں کا فضا میں پرواز کرنا بھی اللہ تعالیٰ کی صناعیت اور تدبیر حیات پر ایک دلیل ہے:

i۔ اللہ ہی نے ہوا اور پانی کو اس طرح خلق فرمایا کہ اپنے وزن سے کمتر وزن کے اجسام کو اپنے اوپر اٹھا لیں۔

ii۔ پرندوں کو ایسے پر عنایت فرمائے جو زیادہ سے زیادہ ہوا کو زیرِ پر لائیں تاکہ پروں کے نیچے آنے والی ہوا کے وزن سے پرندے کا وزن کم ہو جائے اور ہوا کے دوش پر سوار ہو کر پرواز ممکن ہو جائے۔

iii۔ پروں کی ساخت ایسے مواد سے کی جن کا وزن کم ہو۔

iv۔ پرندوں کی فطرت میں بھی وہ تمام طور و طریقے ودیعت فرمائے جن سے پروازممکن ہو سکے جیسے پروں کا پھیلانا اور سمیٹنا وغیرہ۔

کیا ان تمام باتوں کو خدائے رحمن کے علاوہ کوئی اور بے حس و حرکت معبود انجام دے سکتا ہے؟


آیات 18 - 19