آیت 132
 

وَ لِکُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوۡا ؕ وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا یَعۡمَلُوۡنَ﴿۱۳۲﴾

۱۳۲۔اور ہر شخص کے لیے اس کے اعمال کے مطابق درجات ہوں گے اور آپ کا رب لوگوں کے اعمال سے بے خبر نہیں ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ لِکُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوۡا: جن و انس میں سے ہر ایک کو اپنے عمل کے مطابق درجہ ملے گا یا یہ کہ ہر شخص کو اس کے عمل اور عمل کنندہ کے اعتبار سے درجہ ملے گا۔ چونکہ عمل، عمل میں فرق ہوتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے :

افضل الاعمال احمزھا۔ ( مفتاح الفلاح ص ۴۵ فصل و اذا فرغت ۔۔۔۔ بحار الانوار ۶۷: ۱۹۰۔ تفسیر البیضاوی ۱: ۲۷۱۔، تفسیر روح المعانی ۲: ۱۰۵)

اعمال میں بہتر وہ ہے جو زیادہ مشقت سے بجا لایا جائے۔

۲۔ مِّمَّا عَمِلُوۡا: میں عمل خیر اور شر دونوں شامل ہیں۔ اس صورت میں درجات میں درکات بھی شامل ہیں۔ انسانی عمل ہی ہے جس سے درجات کی بلندی مل جاتی ہے یا درکات کی پستی میں چلا جاتا ہے۔ یعنی انسان کی قسمت کا فیصلہ اس کا عمل کرتا ہے۔

اہم نکات

۱۔ درجات کا استحقاق عمل کی نوعیت اور عمل کنندہ کی حیثیت سے ہوتا ہے: وَ لِکُلٍّ دَرَجٰتٌ مِّمَّا عَمِلُوۡا ۔۔۔۔


آیت 132