آیت 19
 

وَ لَا تَکُوۡنُوۡا کَالَّذِیۡنَ نَسُوا اللّٰہَ فَاَنۡسٰہُمۡ اَنۡفُسَہُمۡ ؕ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡفٰسِقُوۡنَ﴿۱۹﴾

۱۹۔ اور ان لوگوں کی طرح نہ ہونا جنہوں نے اللہ کو بھلا دیا تو اللہ نے انہیں خود فراموشی میں مبتلا کر دیا، یہی لوگ فاسق ہیں۔

تفسیر آیات

جو لوگ اللہ کو بھول جاتے ہیں وہ اپنے آپ کو بھول جاتے ہیں۔ اس کا مفہوم یہ ہے کہ جو لوگ اللہ کو یاد رکھتے ہیں وہ اپنے آپ کو بھی یاد رکھتے ہیں۔ اس کا واضح مطلب یہ ہوا جو لوگ اللہ کو فراموش کر کے اس کی بندگی نہیں کرتے، اللہ کے احکام کی تعمیل نہیں کرتے، اللہ نے جن چیزوں سے روکا ہے ان سے نہیں رکتے، اللہ نے جو حدود قائم کی ہیں ان سے تجاوز کرتے ہیں، ایسے لوگ اپنی ذات کی پرواہ نہیں کر رہے ہیں۔ ان لوگوں نے خود اپنے وجود کو صفحۂ فراموشی کے سپرد کر دیا ہے۔ انہیں اپنی ذات کی فکر نہیں ہے کہ ابدی عذاب میں مبتلا ہو جائیں گے۔ ان کی ابدی زندگی تباہ ہو جائے گی۔

جو ایک اللہ کی بندگی چھوڑتا ہے وہ کئی فریبی خداؤں کی بندگی کا شکار ہو جاتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں جو لوگ اللہ کو بھول جاتے ہیں ان کے دل اور وجدان مردہ ہو جاتے ہیں اور مردہ دل اپنا نفع نقصان نہیں سمجھتے۔

اہم نکات

۱۔ خدا فراموشی کا لازمہ خود فراموشی ہے۔ خود فراموشی کا لازمہ فسق ہے۔


آیت 19