آیات 14 - 15
 

اَلَمۡ تَرَ اِلَی الَّذِیۡنَ تَوَلَّوۡا قَوۡمًا غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیۡہِمۡ ؕ مَا ہُمۡ مِّنۡکُمۡ وَ لَا مِنۡہُمۡ ۙ وَ یَحۡلِفُوۡنَ عَلَی الۡکَذِبِ وَ ہُمۡ یَعۡلَمُوۡنَ﴿۱۴﴾

۱۴۔ کیا آپ نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو ایسے لوگوں سے دوستی کرتے ہیں جن پر اللہ غضبناک ہوا ہے؟ یہ لوگ نہ تمہارے ہیں اور نہ ان کے اور وہ جان بوجھ کر جھوٹی باتوں پر قسم کھاتے ہیں۔

اَعَدَّ اللّٰہُ لَہُمۡ عَذَابًا شَدِیۡدًا ؕ اِنَّہُمۡ سَآءَ مَا کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ﴿۱۵﴾

۱۵۔ اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب مہیا کر رکھا ہے، وہ جو کچھ کر رہے ہیں یقینا وہ برا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ ان منافقین کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی جو یہودیوں سے دوستی اور رسالتمآب صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرتے اور مومنوں کو برا بھلا کہتے تھے۔

۲۔ مَا ہُمۡ مِّنۡکُمۡ وَ لَا مِنۡہُمۡ: درحقیقت نہ یہ لوگ مسلمانوں کے خیرخواہ ہیں، نہ یہود کے بلکہ منافق ہیں۔ نفاق کا اپنا الگ ایک مذہب ہے۔

۳۔ وَ یَحۡلِفُوۡنَ عَلَی الۡکَذِبِ: جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ تم اس قسم کی گستاخی اور برائی کے کیوں مرتکب ہوتے ہو تو یہ لوگ جھوٹی قسم کھاتے ہیں کہ ہم ایسا نہیں کرتے۔

۴۔ وَ ہُمۡ یَعۡلَمُوۡنَ: حالانکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ بات جھوٹ ہے۔

۵۔ اَعَدَّ اللّٰہُ لَہُمۡ عَذَابًا شَدِیۡدًا: ان کی گستاخی، برائی اور نفاق جیسے برُے اعمال کی وجہ سے اللہ نے ان کے لیے شدید عذاب آمادہ کر رکھا ہے۔ دیگر لوگوں کی بہ نسبت منافقوں کے لیے عذاب زیادہ شدید ہو گا۔


آیات 14 - 15