آیت 14
 

یُنَادُوۡنَہُمۡ اَلَمۡ نَکُنۡ مَّعَکُمۡ ؕ قَالُوۡا بَلٰی وَ لٰکِنَّکُمۡ فَتَنۡتُمۡ اَنۡفُسَکُمۡ وَ تَرَبَّصۡتُمۡ وَ ارۡتَبۡتُمۡ وَ غَرَّتۡکُمُ الۡاَمَانِیُّ حَتّٰی جَآءَ اَمۡرُ اللّٰہِ وَ غَرَّکُمۡ بِاللّٰہِ الۡغَرُوۡرُ﴿۱۴﴾

۱۴۔ وہ (مؤمنوں کو) پکار کر کہیں گے: کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے؟ کہیں گے: تھے تو سہی! لیکن تم نے اپنے آپ کو فتنے میں ڈالا اور تم (ہمارے لیے حوادث کے) منتظر رہے اور شک کرتے رہے اور تمہیں آرزوؤں نے دھوکے میں رکھا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آ گیا اور دھوکے باز (شیطان) تمہیں اللہ کے بارے میں دھوکہ دیتا رہا۔

تفسیر آیات

۱۔ یُنَادُوۡنَہُمۡ: منافقین کی طرف سے مومنین کو یہ آواز آئے گی: ہم دنیا میں تمہارے ساتھی تھے۔ آج ہمارے درمیان فاصلہ نہیں ہونا چاہیے۔ ہمیں یہاں بھی اپنے ساتھ رکھیں۔ دیوار آواز کے لیے حائل نہ ہو گی۔ ہو سکتا ہے روئیت کے لیے بھی حائل نہ ہو۔

۲۔ قَالُوۡا بَلٰی: مومنین جواب دیں گے: ہاں! دنیا میں ہماری صحبت ایک تھی، کردار ایک نہیں تھا۔ ہمارے رہن سہن کی جگہ ایک تھی، موقف ایک نہ تھا۔ ہمارے اجسام ایک جگہ تھے، نظریات ایک نہ تھے۔ صرف زمان و مکان کا ساتھی ہونا مفید نہیں۔

۳۔ وَ لٰکِنَّکُمۡ فَتَنۡتُمۡ اَنۡفُسَکُمۡ: تم نے اپنے آپ کو فتنے میں ڈال رکھا تھا:

لَقَدِ ابۡتَغَوُا الۡفِتۡنَۃَ مِنۡ قَبۡلُ وَ قَلَّبُوۡا لَکَ الۡاُمُوۡرَ۔۔۔۔ (۹ توبۃ:۴۸)

یہ لوگ پہلے بھی فتنہ انگیزی کی کوشش کرتے رہے ہیں اور آپ کے لیے بہت سی باتوں میں الٹ پھیر بھی کرتے رہے ہیں۔

۴۔ وَ تَرَبَّصۡتُمۡ اور تم موقع کی تلاش میں کفر و اسلام کے درمیان اس انتظار میں کھڑے رہے کہ اسلام کو ناکامی کا منہ دیکھنا کب پڑنے والا ہے:

وَّ یَتَرَبَّصُ بِکُمُ الدَّوَآئِرَ۔۔۔۔ (۹ توبہ: ۹۸)

اور اس انتظار میں رہتے ہیں کہ تم پر گردش ایام آئے۔

۵۔ وَ ارۡتَبۡتُمۡ: دین پر ایمان کی جگہ تم نے شک کیا:

ارۡتَابَتۡ قُلُوۡبُہُمۡ فَہُمۡ فِیۡ رَیۡبِہِمۡ یَتَرَدَّدُوۡنَ﴿۴۵﴾ (۹ توبہ: ۴۵)

اور ان کے دل شک میں مبتلا ہیں اس طرح وہ اپنے شک میں بھٹک رہے ہیں۔

۶۔ وَ غَرَّتۡکُمُ الۡاَمَانِیُّ: اسلام کی ناکامی کی آرزؤں نے تمہیں اس دھوکے میں رکھا کہ بس اسلام اور مسلمانوں کی ناکامی چند قدم کے فاصلے پر ہے اور وہ دن دور نہیں کہ ہم مسلمانوں کو صفحہ ہستی سے مٹتے ہوئے دیکھ لیں گے۔

۷۔ حَتّٰی جَآءَ اَمۡرُ اللّٰہِ: یہاں تک کہ اللہ کا حکم آ گیا اور تمہاری آرزوئیں خاک میں مل گئیں۔ چنانچہ تمہاری آرزؤں کے برخلاف اسلام کی بالادستی قائم ہوئی اور دشمنان اسلام نابود ہو گئے اور تم دھوکہ باز شیطان کے دھوکے کا شکار ہو گئے۔


آیت 14