آیت 17
 

یَطُوۡفُ عَلَیۡہِمۡ وِلۡدَانٌ مُّخَلَّدُوۡنَ ﴿ۙ۱۷﴾

۱۷۔ ان کے گرد تا ابد رہنے والے لڑکے پھر رہے ہوں گے۔

تفسیر آیات

۱۔ یَطُوۡفُ عَلَیۡہِمۡ: ان کے گرد پھر رہے ہوں گے یعنی خدمت گزاری کے لیے ہر وقت آمادہ ہوں گے۔ متحرک ہوں گے۔ یَطُوۡفُ اچھی خدمت گزاری کی طرف لطیف اشارہ ہے۔

وِلۡدَانٌ: یہ خدمت گزار ایسے نوعمر لڑکے ہوں گے جو ہمیشہ نو عمر رہیں گے جس طرح اہل جنت ہمیشہ رہیں گے۔ چونکہ یہ نو عمر لڑکے خدمت کے لیے خلق ہوئے ہیں اس لیے انہیں خدمت کرنے میں اسی طرح لطف آئے گا جس طرح خدمت لینے میں لطف آتا ہے۔ لہٰذا یہ سوال نہیں آئے گا کہ ان نوعمر لڑکوں کا کیا قصور ہے کہ ان سے ہمیشہ خدمات لی جائیں۔

حضرت علی علیہ السلام سے ایک روایت ہے:

الولدان اولاد اھل الدنیا لم یکن لہم حسنات فیثابون علیھا و لا سیئات فیعاقبون علیھا فأنزلوا ھذہ المنزلۃ۔ (بحارالانوار ۵:۲۹۱)

یہ لڑکے اہل دنیا کی اولاد ہیں جن کی نہ نیکیاں ہیں کہ ان کو ثواب دیا جائے نہ ان کا گناہ ہے کہ عذاب دیا جائے اس لیے انہیں اسی مقام پر رکھا ہے۔


آیت 17