آیات 15 - 16
 

عَلٰی سُرُرٍ مَّوۡضُوۡنَۃٍ ﴿ۙ۱۵﴾

۱۵۔ جواہر سے مرصع تختوں پر،

مُّتَّکِـِٕیۡنَ عَلَیۡہَا مُتَقٰبِلِیۡنَ﴿۱۶﴾

۱۶۔ تکیے لگائے آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔

تشریح کلمات

مَّوۡضُوۡنَۃٍ:

( و ض ن ) الوضن۔ العین میں آیا ہے: الوظن: نسج السریر و شبھہ بالحوھر و الثیاب الوضن۔ تخت وغیرہ کو جواہر اور کپڑوں سے مرصع کرنے کو کہتے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ عَلٰی سُرُرٍ: یہ اولین و آخرین کے سابقین ایسے تخت اور مسندوں پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے جو جواہر سے مرصع ہوں گے۔

۲۔ مُتَقٰبِلِیۡنَ: احباب کی محفل ہو گی جس میں ایک دوسرے کے آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔ باہم مانوس ہوں گے۔ ایک دوسرے کے روبرو ہو کر اس وقت بیٹھا جاتا ہے جب آپس میں انس ومحبت ہو اور ذہنی طور پر فارغ البال، بے غم ہوں۔


آیات 15 - 16