آیت 66
 

فِیۡہِمَا عَیۡنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ ﴿ۚ۶۶﴾

۶۶۔ ان دونوں باغوں میں دو ابلتے ہوئے چشمے موجود ہیں۔

تشریح کلمات

نَضَّاخَتٰنِ:

النضخ تیزی کے ساتھ فواروں کی طرح ابلنے کو کہتے ہیں۔

تفسیر آیات

ان دو دیگر باغات کی ایک خصوصیت یہ ہے کہ ان دونوں میں دو ایسے چشمے ہیں جن کا پانی فوارے کی طرح ابلتا ہو گا۔ سابقہ دو باغوں میں بھی دو چشموں کا ذکر تھا۔ ان دو چشموں کو جاری چشمے فرمایا: فِیۡہِمَا عَیۡنٰنِ نَضَّاخَتٰنِ۔ ہماری دنیا کے فہم کے مطابق چشمے کا فوارے کی طرح اچھلنا اور ابلنا زیادہ خوش منظر ہوتا ہے اور ابلنا جاری بھی ہے لیکن جاری ابلنا نہیں ہے۔ اس طرح ہمارے فہم کے مطابق یہ دو باغ سابقہ دو باغوں سے کمتر نہیں ہیں البتہ مختلف ہیں اور تنوع میں بھی ایک جاذبیت ہے۔

سورہ دھر آیت ۶ میں جنت کے ایک چشمے کے بارے میں فرمایا:

عَیۡنًا یَّشۡرَبُ بِہَا عِبَادُ اللّٰہِ یُفَجِّرُوۡنَہَا تَفۡجِیۡرًا

یہ ایسا چشمہ ہے جس سے اللہ کے (خاص) بندے پئیں گے اور خود اسے (جیسے چاہیں) جاری کر دیں گے۔

چنانچہ نضخ اور تفجیر قریب المعنی ہیں۔


آیت 66