آیات 47 - 48
 

اِنَّ الۡمُجۡرِمِیۡنَ فِیۡ ضَلٰلٍ وَّ سُعُرٍ ﴿ۘ۴۷﴾

۴۷۔ مجرم لوگ یقینا گمراہی اور عذاب میں ہیں۔

یَوۡمَ یُسۡحَبُوۡنَ فِی النَّارِ عَلٰی وُجُوۡہِہِمۡ ؕ ذُوۡقُوۡا مَسَّ سَقَرَ﴿۴۸﴾

۴۸۔ جس دن وہ منہ کے بل آگ میں گھسیٹے جائیں گے (ان سے کہا جائے گا) چکھو آگ کا ذائقہ۔

تفسیر آیات

۱۔ مجرمین کو قیامت کے دن نجات کا کوئی راستہ نہیں ملے گا اور جہنم ہی ان کا راستہ ہو گا۔

۲۔ یَوۡمَ یُسۡحَبُوۡنَ فِی النَّارِ: یہ منظر نہایت رسوا کن ہو گا جب ان کافروں کو منہ کے بل جہنم کی طرف گھسیٹ کر لے جا رہے ہوں گے اور نہایت اہانت کے لہجے میں یہ آواز آ رہی ہو گی :چکھو آگ کا ذائقہ۔ یہ اس تمسخر کا عملی جواب ہے جو دنیا میں یہ مسلمانوں کے ساتھ کرتے تھے۔


آیات 47 - 48