آیات 29 - 30
 

فَنَادَوۡا صَاحِبَہُمۡ فَتَعَاطٰی فَعَقَرَ﴿۲۹﴾

۲۹۔ پھر انہوں نے اپنے ساتھی کو بلایا اور اسے (ہتھیار) تھمایا پس اس نے (اونٹنی کی) کونچیں کاٹ دیں۔

فَکَیۡفَ کَانَ عَذَابِیۡ وَ نُذُرِ﴿۳۰﴾

۳۰۔ پس بتاؤ میرا عذاب اور میری تنبیہیں کیسی تھیں؟

تفسیر آیات

چنانچہ اس اونٹنی کا خاتمہ کرنے کے لیے اپنی قوم کے ایک فرد کو بلایا جو شقی القلب ، جھگڑالو، ہر بات پر طیش میں آنے والا تھا۔ اس سے کہا گیا اپنی بہادری اس اونٹنی کا خاتمہ کر کے دکھا دے۔ فَتَعَاطٰی کے ایک معنی التناول تھامنے کے ہیں اور دوسرے یہ معنی بھی کیے ہیں: والجراۃ علی الشیء، کسی کے خلاف جسارت کرنے کو بھی کہتے ہیں۔ اس صورت میں ترجمہ یہ ہو گا: پھر انہوں نے اپنے ساتھی کو بلایا اور اسے جرأت دلائی۔ پھر اس نے اونٹنی کی کونچیں کاٹ دیں۔ یعنی ان لوگوں نے اپنے شقی القلب جھگڑالو کو بلا کر اسے ورغلایا اور اس اونٹنی کو ختم کرنے پر آمادہ کیا۔


آیات 29 - 30