آیت 11
 

مَا کَذَبَ الۡفُؤَادُ مَا رَاٰی ﴿۱۱﴾

۱۱۔ جو کچھ (نظروں نے) دیکھا اسے دل نے نہیں جھٹلایا۔

تفسیر آیات

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو دیکھا وہ نظروں کا دھوکہ نہیں تھا بلکہ قلب نے بھی اس کی تصدیق کی۔ کبھی عام لوگوں کے لیے ایسا ہوتا ہے کہ نظروں سے کچھ نظر آتا ہے لیکن قلب اس کی تصدیق نہیں کرتا چونکہ عام لوگوں کی نگاہیں سو فیصد واقع نمائی نہیں کرتیں۔ ایک عظیم الجثہ ہوائی جہاز دور سے چھوٹا نظر آتا ہے۔ قلب اس کی تصدیق نہیں کرتا۔

لیکن رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نگاہوں نے جن حقائق کا مشاہدہ کیا ہے وہ قلب و نظر دونوں کا مشاہدہ تھا۔ جس طرح رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وحی کو اپنے پورے وجود کے ساتھ درک فرماتے تھے ان حقائق کو بھی اپنے پورے وجود کے ساتھ درک فرمایا۔ اللہ تعالیٰ پورے وجود کو فؤاد اور کبھی قلب کے ساتھ تعبیر فرماتا ہے۔

آیت کا مطلب یہ ہے کہ مَا کَذَبَ الۡفُؤَادُ مَا رَاٰی ببصرہ۔ جو کچھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نظروں نے دیکھا اسے ان کے دل نے نہیں جھٹلایا۔ لہٰذا مَا رَاٰی کے فاعل رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں۔

اہم نکات

۱۔ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رویت اپنے پورے وجود سے ہوتی ہے۔


آیت 11