آیات 54 - 55
 

فَتَوَلَّ عَنۡہُمۡ فَمَاۤ اَنۡتَ بِمَلُوۡمٍ ﴿٭۫۵۴﴾

۵۴۔ پس آپ ان سے رخ پھیر لیں تو آپ پر کوئی ملامت نہ ہو گی۔

وَّ ذَکِّرۡ فَاِنَّ الذِّکۡرٰی تَنۡفَعُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿۵۵﴾

۵۵۔ اور نصیحت کرتے رہیں کیونکہ نصیحت تو مومنین کے لیے یقینا فائدہ مند ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ فَتَوَلَّ عَنۡہُمۡ: یہ ایمان نہیں لاتے اور آپ نے بھی اپنی تبلیغ پوری کی ہے تو آپ پر مزید ذمہ داری عائد نہیں ہوتی۔ انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیجیے۔ حجت پوری کرنے کے بعد انہیں ان کی حالت پر چھوڑنے پر کوئی ملامت نہ ہوگی۔

۲۔ وَّ ذَکِّرۡ: ان کافروں کو ان کے حال پر چھوڑ کر آپ اہل ایمان کی طرف متوجہ ہو جائیں۔ آپ کی نصیحتوں سے فائدہ اٹھانے والے صرف اہل ایمان ہوں گے کیونکہ کفر و ایمان میں سے ہر ایک کے لیے اہل ہوتے ہیں۔ کافر اگر آپ کی بات نہیں سنتے تو یہاں پاکیزہ دل والے بھی موجود ہیں جو آپ کی حیات آفریں باتوں کے لیے تڑپ رہے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ نصیحتوں سے فائدہ اُٹھانے والے مومن اور اسے ناپسند کرنے والے سرکش ہوتے ہیں۔


آیات 54 - 55