آیات 15 - 16
 

اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿ۙ۱۵﴾

۱۵۔ (اس روز) اہل تقویٰ یقینا جنتوں اور چشموں میں ہوں گے۔

اٰخِذِیۡنَ مَاۤ اٰتٰہُمۡ رَبُّہُمۡ ؕ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَبۡلَ ذٰلِکَ مُحۡسِنِیۡنَ ﴿ؕ۱۶﴾

۱۶۔ ان کے رب نے جو کچھ انہیں دیا ہے اسے وصول کر رہے ہوں گے، وہ یقینا اس (دن) سے پہلے نیکی کرنے والے تھے۔

تفسیر آیات

۱۔ اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ: قیامت کے بعد اہل تقویٰ ایسے بوستان اور متعدد چشموں میں ہوں گے جن کا وصف و بیان ہمارے لیے ناقابل فہم ہے۔

۲۔ اٰخِذِیۡنَ مَاۤ اٰتٰہُمۡ: جنت میں چونکہ مومن کا ارادہ نافذ ہے اور جو چاہے وہ اس کی دسترس میں ہو گا لہٰذا اللہ جو نعمت اہل جنت کو فراہم فرمائے گا وہ صرف وصول کرنا ہو گی۔ اٰخِذِیۡنَ وہ صرف اخذ کر رہے ہوں گے۔

۳۔ اِنَّہُمۡ کَانُوۡا قَبۡلَ ذٰلِکَ مُحۡسِنِیۡنَ: ان نیکیوں کے صلے میں جو وہ اس جنت کی زندگی سے پہلے دنیا میں بجا لاتے رہے ہیں۔

اہم نکات

۱۔ متقی کو جنت کی نعمتیں صرف وصول کرنی ہوں گی۔


آیات 15 - 16