آیت 5
 

بَلۡ کَذَّبُوۡا بِالۡحَقِّ لَمَّا جَآءَہُمۡ فَہُمۡ فِیۡۤ اَمۡرٍ مَّرِیۡجٍ﴿۵﴾

۵۔ بلکہ جب حق ان کے پاس آیا تو انہوں نے اسے جھٹلایا لہٰذا اب وہ ایک الجھن میں مبتلا ہیں۔

تشریح کلمات

مَّرِیۡجٍ:

( م ر ج ) غیر واضح معاملہ

تفسیر آیات

۱۔ بَلۡ کَذَّبُوۡا بِالۡحَقِّ: ان کافروں نے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبعوث ہونے پر تعجب کے اظہار پر اکتفا نہیں کیا بلکہ حق ان کے پاس آنے اور واضح ہونے کے باوجود اس حق کی تکذیب کی۔ تکذیب چونکہ کسی دلیل کی بنیاد پر نہیں تھی اس لیے تکذیب کے بعد اس کی توجیہ میں یہ لوگ الجھن کا شکار ہو گئے۔ کبھی رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو شاعر کہا، کبھی کہا ساحر، کبھی مجنون۔


آیت 5