آیت 65
 

وَ لَوۡ اَنَّ اَہۡلَ الۡکِتٰبِ اٰمَنُوۡا وَ اتَّقَوۡا لَکَفَّرۡنَا عَنۡہُمۡ سَیِّاٰتِہِمۡ وَ لَاَدۡخَلۡنٰہُمۡ جَنّٰتِ النَّعِیۡمِ﴿۶۵﴾

۶۵۔ اور اگر اہل کتاب ایمان لاتے اور تقویٰ اختیار کرتے تو ہم ان کے گناہ معاف کر دیتے اور انہیں نعمتوں والی جنتوں میں داخل کر دیتے ۔

تفسیر آیات

اگراہل کتاب رسول کریمؐ کی رسالت پر ایمان لے آتے اور مذکورہ قولی و فعلی گناہوں کو ترک کر دیتے تو ان کے گناہوں کا یہی کفارہ ہوتا۔

دوسری جگہ فرمایا:

اِنَّ الۡحَسَنٰتِ یُذۡہِبۡنَ السَّیِّاٰتِ ۔۔۔ (۱۱ ہود: ۱۱۴)

نیکیاں گناہوں کو دور کر دیتی ہیں۔

اسلام قبول کرنا سب سے بڑی نیکی ہے، جس سے گناہ مٹ جاتے ہیں۔ تیسری جگہ فرمایا:

اِنۡ تَجۡتَنِبُوۡا کَبَآئِرَ مَا تُنۡہَوۡنَ عَنۡہُ نُکَفِّرۡ عَنۡکُمۡ سَیِّاٰتِکُمۡ ۔۔۔ (۴ نساء : ۳۱)

اگر تم ان بڑے بڑے گناہوں سے اجتناب کرو جن سے تمہیں منع کیا گیا ہے تو ہم تمہارے (چھوٹے چھوٹے) گناہ معاف کر دیں گے۔

کفر جیسے گناہ کبیرہ سے ایمان کی طرف آنے کے بعد سارے گناہ مٹ جائیں گے۔

اہم نکات

۱۔ایمان کے ساتھ اگر تقویٰ ہو تو گناہ مٹ جاتے ہیں۔


آیت 65