آیت 42
 

سَمّٰعُوۡنَ لِلۡکَذِبِ اَکّٰلُوۡنَ لِلسُّحۡتِ ؕ فَاِنۡ جَآءُوۡکَ فَاحۡکُمۡ بَیۡنَہُمۡ اَوۡ اَعۡرِضۡ عَنۡہُمۡ ۚ وَ اِنۡ تُعۡرِضۡ عَنۡہُمۡ فَلَنۡ یَّضُرُّوۡکَ شَیۡئًا ؕ وَ اِنۡ حَکَمۡتَ فَاحۡکُمۡ بَیۡنَہُمۡ بِالۡقِسۡطِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الۡمُقۡسِطِیۡنَ﴿۴۲﴾

۴۲۔یہ لوگ جھوٹ (کی نسبت آپ کی طرف دینے )کے لیے جاسوسی کرنے والے، حرام مال خوب کھانے والے ہیں، اگر یہ لوگ آپ کے پاس (کوئی مقدمہ لے کر) آئیں تو ان میں فیصلہ کریں یا ٹال دیں (آپ کی مرضی) اور اگر آپ نے انہیں ٹال دیا تو یہ لوگ آپ کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے اور اگر آپ فیصلہ کرنا چاہیں تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دیں، بے شک اللہ انصاف کرنے والوں کو دوست رکھتا ہے۔

تشریح کلمات

سحت :نابود ہونے کے معنوں میں ہے۔ لَا تَفۡتَرُوۡا عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا فَیُسۡحِتَکُمۡ بِعَذَابٍ ۔۔۔ (۲۰ طٰہٰ :۶۱) سُحت نابود ہونے والے کو کہتے ہیں۔ اور حرام چونکہ دین اور مروت کو نابود کرتا ہے۔ اس لیے اسے حرام کیا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ سَمّٰعُوۡنَ لِلۡکَذِبِ: یہ لوگ جھوٹ کے لیے جاسوسی کرنے والے اور حرام کا لقمہ کھانے والے ہیں۔ اس آیت میں حرام سے مراد رشوت ہے کہ حکم توریت کو چھپا کر یہ لوگ رشوت لینے والے ہیں۔

۲۔ فَاِنۡ جَآءُوۡکَ فَاحۡکُمۡ بَیۡنَہُمۡ اَوۡ اَعۡرِضۡ عَنۡہُمۡ: یہودی اگر اپنا مسئلہ لے کر آپ کے پاس آتے ہیں تو آپ ان میں فیصلہ کر سکتے ہیں اور ٹال بھی سکتے یں۔ مباح عمل میں ترک و فعل دونوں برابر ہیں اور اختیار ہوتا ہے کہ دونوں میں سے ایک کو اختیار کیا جائے۔

۳۔ وَ اِنۡ حَکَمۡتَ فَاحۡکُمۡ بَیۡنَہُمۡ بِالۡقِسۡطِ: اگر فیصلہ کریں تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کریں۔ انصاف اور عدالت ہر انسان کا حق ہے۔ خواہ وہ مسلم ہو یا غیر مسلم۔ اس کا تعلق انسانی حقوق سے ہے۔

اسلامی حکومت میں یہودی اقلیت اپنے مقدمات کے فیصلے میں اپنے ججوں کی طرف رجوع کرنے اور فیصلہ لینے میں آزاد تھے۔ وہ اسلامی عدالت کی طرف رجوع کرنے کے لیے مجبور نہ تھے۔ وہ صرف اپنے قانون سے راہ فرار تلاش کرنے کے لیے کبھی اسلامی عدالت کی طرف رجوع کرتے تھے۔

احادیث

کافی میں امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے۔ فرمایا:

اَلسُّحُتُ ثَمَنُ الْمَیْتَۃِ وَثَمَنُ الْکَلْبِ وَثَمَنُ الْخَمْرِ وَمَہْرُ الْبَغِیِّ وَالرَّشْوَۃُ فِی الْحُکْمِ وَاَجْرُ الْکَاھِنِ ۔ (الکافی ۵: ۱۲۶)

(حرام مال) سے مراد مردار، کتا اور شراب کی قیمت، بے عفتی کی اجرت، فیصلوں میں رشوت اور کاہن کا نذرانہ ہے۔


آیت 42