آیت 39
 

فَمَنۡ تَابَ مِنۡۢ بَعۡدِ ظُلۡمِہٖ وَ اَصۡلَحَ فَاِنَّ اللّٰہَ یَتُوۡبُ عَلَیۡہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ﴿۳۹﴾

۳۹۔ پس جو شخص اپنی زیادتی کے بعد توبہ کر لے اور اصلاح کر لے تو اللہ یقینا اس کی توبہ قبول کرے گا، بے شک اللہ بڑا بخشنے والا، مہربان ہے۔

تفسیر آیات

چور کو شرعی عدالت میں پیش کرنے اور شہادت پوری ہونے سے پہلے اگر اس نے توبہ کر لی تو سزا معاف ہو جائے گی، لیکن شہادت پوری ہونے کے بعد سزا نافذ کرنی ہو گی۔

۱۔ فَمَنۡ تَابَ: چوری کا ارتکاب کرنے کے بعد اگر پشیمانی ہو جاتی ہے اور توبہ کر لیتا ہے۔

۲۔ وَ اَصۡلَحَ: اور اصلاح کر لے۔ یعنی توبہ کے بعد دوبارہ سابقہ زیادتیوں کی طر ف رجوع نہ کرے۔ توبہ کے بعد اصلاح اور عمل سے توبہ کی صداقت ثابت ہوتی ہے۔

۳۔ فَاِنَّ اللّٰہَ یَتُوۡبُ عَلَیۡہِ: تو اللہ اس کی توبہ قبول کر لیتا ہے۔ یعنی اس گناہ پر اللہ اس کو عذاب نہیں دے گا۔ گناہ کے ارتکاب کے بعد ایسا نہیں ہے کہ انسان کے سامنے کوئی چارہ کار نہ ہو۔ گناہ کا ارتکاب اللہ کی بندگی سے فرار ہے۔ فراری کے لیے چارہ کار واپسی ہے۔

۴۔ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ: اللہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔ یعنی توبہ کا قبول کرنا اللہ کی مہربانی ہے۔ ورنہ مجرم کو معاف نہ کرے تو یہ ظلم نہ ہو گا۔


آیت 39