آیت 25
 

تُدَمِّرُ کُلَّ شَیۡءٍۭ بِاَمۡرِ رَبِّہَا فَاَصۡبَحُوۡا لَا یُرٰۤی اِلَّا مَسٰکِنُہُمۡ ؕ کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡقَوۡمَ الۡمُجۡرِمِیۡنَ﴿۲۵﴾

۲۵۔ جو اپنے رب کے حکم سے ہر چیز کو تباہ کر دے گی، پھر وہ ایسے ہو گئے کہ ان کے گھروں کے سوا کچھ دکھائی نہ دیتا تھا، مجرم قوم کو ہم اس طرح سزا دیا کرتے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ تُدَمِّرُ کُلَّ شَیۡءٍۭ: یہ طوفان ہر چیز کو تباہ کرنے والا ہے۔ یہاں ہر چیز سے مراد ہر وہ چیز ہے جو انسان کو بچانے اور زندہ رہنے کے لے ضروری ہے۔ یہ ہوا چند دن جاری رہی۔ چنانچہ سورہ حاقۃ آیت ۷ میں فرمایا:

سَخَّرَہَا عَلَیۡہِمۡ سَبۡعَ لَیَالٍ وَّ ثَمٰنِیَۃَ اَیَّامٍ۔۔۔۔

جسے اس نے مسلسل سات راتوں اور آٹھ دنوں تک ان پر مسلط رکھا۔

ظاہر ہے اس سے علاقے کی ریت نے انہیں دبایا ہو گا اوریہ بوسیدہ ہو چکے ہوں گے۔ صرف گھروں کی نشانیاں رہ گئی ہوں۔


آیت 25