آیت 33
 

وَ بَدَا لَہُمۡ سَیِّاٰتُ مَا عَمِلُوۡا وَ حَاقَ بِہِمۡ مَّا کَانُوۡا بِہٖ یَسۡتَہۡزِءُوۡنَ﴿۳۳﴾

۳۳۔ اور ان پر اپنے اعمال کی برائیاں ظاہر ہو گئیں اور جس چیز کی وہ ہنسی اڑاتے تھے اس نے انہیں گھیر لیا۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ بَدَا لَہُمۡ سَیِّاٰتُ مَا عَمِلُوۡا: جب قیامت برپا ہو گی تو ان کا کردار خود ان کے سامنے آئے گا اور انہیں اپنی قسمت کا فیصلہ معلوم ہو جائے گا۔ یہ آیت بھی ان آیات میں سے ہے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ اعمال مٹ نہیں جاتے اور قیامت کے دن خود عمل حاضر کیا جائے گا۔

۲۔ وَ حَاقَ بِہِمۡ: جس عذاب کا وہ دنیا میں مذاق اڑاتے اور کہتے تھے کہ جس عذاب کی ہمیں دھمکی دی جاتی ہے وہ آتا کیوں نہیں؟ مجرم جب جرم کا ارتکاب کر رہا ہوتا ہے تو اسے اپنے جرم کا اندازہ نہیں ہوتا لیکن جب مکافات عمل کا وقت آتا ہے تو اس دقت برائی کھل کر سامنے آتی ہے کہ وہ کس درجے کا جرم تھا۔


آیت 33