آیت 13
 

وَ سَخَّرَ لَکُمۡ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ جَمِیۡعًا مِّنۡہُ ؕ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّتَفَکَّرُوۡنَ﴿۱۳﴾

۱۳۔ اور جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے سب کو اس نے اپنی طرف سے تمہارے لیے مسخر کیا، غور کرنے والوں کے لیے یقینا اس میں نشانیاں ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ سَخَّرَ لَکُمۡ: تسخیر آسمان و زمین کے موضوع پر تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو سورہ ابراہیم آیت ۳۲۔ سورہ لقمان آیت ۲۰۔

۲۔ جَمِیۡعًا مِّنۡہُ: ان سب کی تسخیر اللہ کی طرف سے ہے یا ان سب کی ابتدا اللہ کی طرف سے ہے۔ کسی غیر اللہ کی طرف سے نہیں تو پھر تمہاری زندگی کو کون چلا رہا ہے؟

۳۔ اِنَّ فِیۡ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوۡمٍ یَّتَفَکَّرُوۡنَ: قرآن کا مخاطب عقل و فکر ہے اور عقل و فکر سے کہا جا رہا ہے: کس نے تمہاری زندگی کے لیے آسمانوں اور زمین کی موجودات کو مسخر کیا ہے؟ اگر بتوں نے یہ کام کیا ہے تو انہیں رَب بناؤ، اگر اللہ نے کیا ہے تو اللہ کو رَب تسلیم کرو۔ اس میں انسانی ضمیر اور وجدان کو جھنجھوڑا ہے۔


آیت 13