آیات 40 - 42
 

اِنَّ یَوۡمَ الۡفَصۡلِ مِیۡقَاتُہُمۡ اَجۡمَعِیۡنَ ﴿ۙ۴۰﴾

۴۰۔ یقینا فیصلے کا دن ان سب کے لیے طے شدہ ہے۔

یَوۡمَ لَا یُغۡنِیۡ مَوۡلًی عَنۡ مَّوۡلًی شَیۡئًا وَّ لَا ہُمۡ یُنۡصَرُوۡنَ ﴿ۙ۴۱﴾

۴۱۔ اس دن کوئی قریبی کسی قریبی کے کچھ کام نہ آئے گا اور نہ ہی ان کی مدد کی جائے گی،

اِلَّا مَنۡ رَّحِمَ اللّٰہُ ؕ اِنَّہٗ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ﴿٪۴۲﴾

۴۲۔ مگر جس پر اللہ رحم کرے، یقینا وہ بڑا غالب آنے والا، رحم کرنے والا ہے ۔

تفسیر آیات

۱۔ اِنَّ یَوۡمَ الۡفَصۡلِ: تقریباً یہ جواب ہے مشرکین کے اس سوال کا کہ ہمارے آباء کو زندہ کرو، اگر آپ سچے ہیں۔ فرمایا: ان سب منکرین کے جرائم کا فیصلہ کرنے کا ایک وقت مقرر ہے۔ جس میں نیکی کرنے اور جرائم کا ارتکاب کرنے والوں میں فیصلہ ہو گا۔ مومن اور مشرک، ظالم اور مظلوم میں فیصلہ ہو گا۔

۲۔ یَوۡمَ لَا یُغۡنِیۡ: اس دن ہر ایک کو اپنے عمل کی روشنی میں جواب دینا ہے۔ عمل سے ہٹ کر کوئی دیگر شخص کام نہ آئے گا خواہ وہ اس کا قریبی یا دوست ہو یا کسی ذریعے سے اس کا ہمدرد ہو۔ وَّ لَا ہُمۡ یُنۡصَرُوۡنَ کسی بھی ذریعے سے انہیں کوئی مدد ملے گی۔

۳۔ اِلَّا مَنۡ رَّحِمَ اللّٰہُ: البتہ جسے اللہ کی رحمت نصیب ہو جائے اسے نجات مل جائے گی۔ یہی ایک صورت ہے نجات کی لیکن اس صورت کے لیے اللہ کی رحمت کا سزاوار بننا ہو گا چونکہ اللہ کی رحمت اندھی بانٹ نہیں ہے۔ یہ رحمت ایمان و عمل صالح کی بنیاد پر نصیب ہو گی۔

۴۔ اِنَّہٗ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الرَّحِیۡمُ: وہ سزا دینے کے لیے بالادست اور غالب آنے والا ہے اور رحمت کے مستحق لوگوں کے لیے رحیم ہے۔


آیات 40 - 42