آیت 14
 

ثُمَّ تَوَلَّوۡا عَنۡہُ وَ قَالُوۡا مُعَلَّمٌ مَّجۡنُوۡنٌ ﴿ۘ۱۴﴾

۱۴۔ پھر انہوں نے اس سے منہ پھیر لیا اور کہا: یہ تو تربیت یافتہ دیوانہ ہے۔

تفسیر آیات

حالانکہ دیوانے کی تربیت نہیں ہو سکتی۔ ان مشرکین کو اپنے عائد کردہ الزام کے مضمون کی بھی خبر نہیں کہ ہم کیا الزام لگا رہے ہیں۔ آج مستشرقین بھی یہی الزام عائد کرتے ہیں کہ یہ قرآن کسی اور کا سکھایا پڑھایا ہوا ہے۔ فرق یہ ہے کہ قرآن کے اعجازی پہلو کی یہ لوگ توجیہ کرتے ہوئے کہتے ہیں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نابغہ تھے اور مشرکین کہتے تھے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پڑھایا سکھایا ہوا دیوانہ ہے جبکہ دیوانے کو سکھایا پڑھایا نہیں جا سکتا۔ نابغہ ہیں تو دیگر نابغہ افراد بھی ایسا کلام پیش کر سکتے ہیں؟


آیت 14