آیت 82
 

سُبۡحٰنَ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ رَبِّ الۡعَرۡشِ عَمَّا یَصِفُوۡنَ﴿۸۲﴾

۸۲۔ آسمانوں اور زمین کا رب، عرش کا رب، پاکیزہ ہے ان باتوں سے جو یہ لوگ بیان کر رہے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ سُبۡحٰنَ: اللہ کی ذات پاک و منزہ ہے ان باتوں سے جو مشرکین اللہ کی طرف منسوب کرتے ہیں۔ کائنات اور اللہ کا تعلق رَبِّ یعنی مالک اور مملوک کا ہے لہٰذا کوئی موجود اللہ کا مملوک تو ہو سکتا ہے، اولاد نہیں ہو سکتا۔

۲۔ رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ: آسمانوں اور زمین کے رَبِّ کے بعد عرش کے رَبِّ کا ذکر بتلاتا ہے کہ ان دونوں کی ربوبیت میں فرق ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ آسمانوں اور زمین کا مقام تخلیق میں رَبِّ ہے اور عرش کا مقام تدبیر میں رَبِّ ہے۔ اس طرح اللہ تعالیٰ رب الخلق و التدبیر ہے۔ واضح رہے کہ عرش اللہ تعالیٰ کے مقام تدبیر کا نام ہے۔


آیت 82