آیت 19
 

وَ جَعَلُوا الۡمَلٰٓئِکَۃَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عِبٰدُ الرَّحۡمٰنِ اِنَاثًا ؕ اَشَہِدُوۡا خَلۡقَہُمۡ ؕ سَتُکۡتَبُ شَہَادَتُہُمۡ وَ یُسۡـَٔلُوۡنَ﴿۱۹﴾

۱۹۔ اور انہوں نے فرشتوں کو جو اللہ کے بندے ہیں عورتیں قرار دے دیا، کیا انہوں نے ان کو خلق ہوتے ہوئے دیکھا تھا؟ عنقریب ان کی گواہی لکھی جائے گی اور ان سے پوچھا جائے گا۔

تفسیر آیات

۱۔ مشرکین فرشتوں کو عورتیں قرار دیتے ہیں حالانکہ انہوں نے فرشتوں کی تخلیق کا مشاہدہ نہیں کیا، نہ ان کی جسمانی ساخت کا مشاہدہ کیا۔ یعنی ان لوگوں نے کبھی کسی فرشتے کو نہیں دیکھا ۔ وہ صرف ظن وگمان اور اپنے آباء و اجداد کی تقلید میں کہتے ہیں کہ فرشتے عورتیں ہیں۔ نہ ان کا خود اللہ سے رابطہ ہے، نہ رسالت کے قائل ہیں کہ کسی رسول نے انہیں خبر دی ہو۔

۲۔ سَتُکۡتَبُ شَہَادَتُہُمۡ: ان کی یہ باتیں محفوظ ہیں۔ قیامت کے دن ان سے سوال ہو گا۔

اہم نکات

۱۔مشرکین اللہ کی شان میں گستاخی اس صورت میں بھی کرتے تھے کہ جس صنف (عورتوں) کو وہ اپنے لیے عار و ننگ، غیر مؤثر سمجھتے تھے اسے اللہ حصے میں رکھتے تھے کہ وہ اللہ کی اولاد ہیں۔


آیت 19