آیت 17
 

وَ اِذَا بُشِّرَ اَحَدُہُمۡ بِمَا ضَرَبَ لِلرَّحۡمٰنِ مَثَلًا ظَلَّ وَجۡہُہٗ مُسۡوَدًّا وَّ ہُوَ کَظِیۡمٌ﴿۱۷﴾

۱۷۔ حالانکہ جب ان میں سے کسی ایک کو بھی اس (بیٹی) کا مژدہ سنایا جاتا ہے جو اس نے خدائے رحمن کی طرف منسوب کی تھی تو اندر ہی اندر غصے سے پیچ و تاب کھا کر اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے۔

تفسیر آیات

مشرکین فرشتوں کو اللہ کی بیٹیاں قرار دیتے اور عورتوں کی شکل میں بت تراشتے تھے۔

اس آیت میں فرمایا: کیا یہ ادب اور مناسب ہے کہ اللہ کی طرف اس چیز کو منسوب کیا جائے کہ خود تمہارے لیے بیٹی پیدا ہو جائے تو تمہارا چہرہ سیاہ ہو جاتا ہے اور غم و غصے سے پھٹنے لگتے ہو بلکہ کبھی اسے زندہ درگور کرتے ہو اسے اللہ کے حصے میں رکھ دیا اور لڑکے جو تمہارے لیے باعث فخر ہیں وہ اپنے لیے۔


آیت 17