آیت 43
 

وَ لَمَنۡ صَبَرَ وَ غَفَرَ اِنَّ ذٰلِکَ لَمِنۡ عَزۡمِ الۡاُمُوۡرِ﴿٪۴۳﴾

۴۳۔ البتہ جس نے صبر کیا اور درگزر کیا تو یہ معاملات میں عزم راسخ (کی علامت) ہے۔

تفسیر آیات

ظالم کی طرف سے ظلم صادر ہونے اور اسے سہنے پر مجبور ہونے کے بعد اگر مظلوم کو ظالم پر بالادستی حاصل ہو جاتی اور اپنا جائز بدلہ لینے پر قادر ہو جاتا ہے تو جذبۂ انتقام کو دبانے پر صبر سے کام لیتے ہوئے اگر معاف کر دے تو یہ کام آساں نہیں ہو گا۔

اِنَّ ذٰلِکَ لَمِنۡ عَزۡمِ الۡاُمُوۡرِ: جذبۂ انتقام پر قابو پا لینا ایک ہمت طلب کام ہے جو عام لوگوں کے بس میں نہیں ہوتا۔ اس لیے اس جذبے سے ہاتھ اٹھانے کے لیے ایک طاقتور عزم کی ضرورت ہے۔ حدیث میں آیا ہے:

مَرَارَۃُ الْحِلْمِ اَعْذَبُ مِنْ مَرَارَۃِ الاِْنْتِقَامِ۔ (مستدرک الوسائل ۱۱: ۲۹۰)

برد باری کی تلخی، انتقام کی تلخی سے زیادہ شیریں ہے۔


آیت 43