آیت 16
 

وَ الَّذِیۡنَ یُحَآجُّوۡنَ فِی اللّٰہِ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا اسۡتُجِیۡبَ لَہٗ حُجَّتُہُمۡ دَاحِضَۃٌ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ وَ عَلَیۡہِمۡ غَضَبٌ وَّ لَہُمۡ عَذَابٌ شَدِیۡدٌ﴿۱۶﴾

۱۶۔ اور جو لوگ اللہ کے بارے میں جھگڑتے ہیں بعد اس کے کہ اسے مان لیا گیا ہے، ان کے رب کے نزدیک ان کی دلیل باطل ہے اور ان پر غضب ہے اور ان کے لیے سخت ترین عذاب ہے ۔

تشریح کلمات

دَاحِضَۃٌ:

( د ح ض ) الدحض باطل اور زائل ہونے والی دلیل۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ الَّذِیۡنَ یُحَآجُّوۡنَ فِی اللّٰہِ مِنۡۢ: جو لوگ اللہ کی وحدانیت اورربوبیت کے بارے میں کج بحثی کرتے ہیں انہیں ایسا کرنے کا حق شاید اس وقت مل جائے کہ اس دعوت میں کوئی معقولیت نہ ہو اور اسے عاقل لوگوں میں کوئی پذیرائی بھی نہ ملی ہو۔ نہ اس دعوت کو فطرتی تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگی حاصل ہو، نہ اس کے برحق ہونے پر کوئی حجت پوری ہوئی ہو۔

۲۔ مِنۡۢ بَعۡدِ مَا اسۡتُجِیۡبَ لَہٗ: لیکن اس دعوت کو اہل عقل و خرد میں پذیرائی مل چکی ہو، فطرت سلیمہ نے اسے قبول کیا ہو، اس کے بعد منکرین کی دلیل ناقابل اعتنا اور مردود ہے۔

۳۔ وَ عَلَیۡہِمۡ غَضَبٌ: ان کی دلیل مردود، ناقابل قبول ہونے کے ساتھ وہ اللہ کے غضب اور عذاب شدید کے بھی سزاوار ہیں۔


آیت 16