آیت 36
 

وَ اِمَّا یَنۡزَغَنَّکَ مِنَ الشَّیۡطٰنِ نَزۡغٌ فَاسۡتَعِذۡ بِاللّٰہِ ؕ اِنَّہٗ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ﴿۳۶﴾

۳۶۔ اور اگر آپ شیطان کی طرف سے کوئی وسوسہ محسوس کریں تو اللہ کی پناہ مانگیں وہ یقینا خوب سننے والا، جاننے والا ہے۔

تشریح کلمات

نزغ:

( ن ز غ ) بغرض فساد مداخلت کرنا۔

تفسیر آیات

کوئی کمینگی کا مظاہرہ کرے تو اس صورت میں مدمقابل کو اُکسانے کا شیطان کو ایک سنہرا موقع ملتا ہے۔ چنانچہ شیطان کہتا ہے: اس کمینے کو سبق سکھانا چاہیے اور اینٹ کا جواب پتھر سے دینا چاہیے وغیرہ۔ یہاں اگر ایسا جذباتی ہیجان آ جائے تو اللہ کی پناہ ڈھونڈنی چاہیے۔ وہی انسان کو شیطان کی اشتعال انگیزی سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

اس آیت میں اگرچہ خطاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہے لیکن سمجھانا دوسروں کو مقصود ہے جیسا کہ ائمہ علیہم السلام کی احادیث میں آیا ہے کہ قرآنی خطابات ایاک اعنی فاسمعی یا جارہ: سر دلبراں در حدیث دیگراں کی طرز پر ہوتے ہیں۔


آیت 36