آیات 79 - 80
 

اَللّٰہُ الَّذِیۡ جَعَلَ لَکُمُ الۡاَنۡعَامَ لِتَرۡکَبُوۡا مِنۡہَا وَ مِنۡہَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿۫۷۹﴾

۷۹۔ اللہ ہی ہے جس نے تمہارے لیے چوپائے بنائے تاکہ تم ان میں سے بعض پر سواری کرو اور بعض کا گوشت کھاؤ۔

وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَنَافِعُ وَ لِتَبۡلُغُوۡا عَلَیۡہَا حَاجَۃً فِیۡ صُدُوۡرِکُمۡ وَ عَلَیۡہَا وَ عَلَی الۡفُلۡکِ تُحۡمَلُوۡنَ ﴿ؕ۸۰﴾

۸۰۔ اور تمہارے لیے ان میں منفعت ہے اور تاکہ تمہارے دلوں میں (کہیں جانے کی) حاجت ہو تو ان پر (سوار ہو کر) پہنچ جاؤ نیز ان پر اور کشتیوں پر تم سوار کیے جاتے ہو۔

تفسیر آیات

اللہ نے حیوانات انسان کے لیے مسخر بنائے ہیں۔ چنانچہ انسان حیوانات پر سواری کرتا ہے، باربرداری کا کام لیتا ہے۔ ان سے دودھ، گوشت حاصل کرتا ہے۔ ان کی کھال، اون اور گوبر تک سے فائدہ اُٹھاتا ہے۔ مشرکین اگر اللہ کو ان حیوانات کا خالق تسلیم کرتے ہیں تو اللہ کو مدبر بھی تسلیم کرنا پڑے گا چونکہ ان حیوانات کو اللہ نے جس انداز سے خلق فرمایا ہے اس میں تدبیر حیاتِ انسان ہے ورنہ خود حیوانات کے وجود سے لے کر ان میں موجود مذکورہ اشیاء یا تو انسانی کی زندگی کے کسی کام میں نہ آتیں یا انسانی زندگی کی ضروریات کے منافی ہوتیں۔


آیات 79 - 80