آیت 44
 

فَسَتَذۡکُرُوۡنَ مَاۤ اَقُوۡلُ لَکُمۡ ؕ وَ اُفَوِّضُ اَمۡرِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ بَصِیۡرٌۢ بِالۡعِبَادِ﴿۴۴﴾

۴۴۔ جو بات (آج) میں تم سے کہ رہا ہوں (کل) تم اسے ضرور یاد کرو گے اور میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں، بے شک اللہ بندوں پر خوب نگاہ کرنے والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ فَسَتَذۡکُرُوۡنَ مَاۤ اَقُوۡلُ لَکُمۡ: جب عذاب الٰہی تم پر نازل ہو گا اور نجات کے سارے راستے تم پر بند ہو جائیں گے تو اس وقت تمہیں میری نصیحتیں یاد آئیں گی۔

۲۔ وَ اُفَوِّضُ اَمۡرِیۡۤ اِلَی اللّٰہِ: یہاں ایک بات ذہن میں آنا ممکن ہے کہ اے مومن آل فرعون! تم کسی آنے والے ممکنہ عذاب کی بات کر رہے ہو، عذاب تو تمہارے سر پر منڈلا رہا ہے۔ تم فرعون جیسے جابر کے سامنے ایسی باتیں کر رہے ہو۔ اس ممکنہ سوال کے جواب میں ایک نہایت ایمان اور یقین پر مبنی بات کرتے ہیں: میں اپنا معاملہ اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔ وہ مجھے بچائے گا۔

۳۔ اِنَّ اللّٰہَ بَصِیۡرٌۢ بِالۡعِبَادِ: میں اللہ کی نگاہ میں ہوں۔ وہ دلوں کی کیفیت جانتا ہے لہٰذا مجھے کسی کا کوئی خوف نہیں ہے۔


آیت 44