آیت 27
 

وَ قَالَ مُوۡسٰۤی اِنِّیۡ عُذۡتُ بِرَبِّیۡ وَ رَبِّکُمۡ مِّنۡ کُلِّ مُتَکَبِّرٍ لَّا یُؤۡمِنُ بِیَوۡمِ الۡحِسَابِ﴿٪۲۷﴾

۲۷۔ اور موسیٰ نے کہا: میں اپنے اور تمہارے رب کی پناہ مانگتا ہوں ہر اس تکبر کرنے والے سے جو یوم حساب پر ایمان نہیں لاتا۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ قَالَ مُوۡسٰۤی اِنِّیۡ عُذۡتُ بِرَبِّیۡ: طاغوت اور متکبر کی دھمکیوں کے مقابلے میں اللہ کی پناہ سب سے بڑی طاقت ہے۔ چنانچہ فرعون کے اس جملے کے جواب میں ’’میں دیکھتا ہوں اس کا رب اس کو کیسے بچاتا ہے‘‘ فرمایا: میں اسی ذات کی پناہ میں جاتا ہوں جو نہ صرف میرا رب ہے، وہ تمہارا بھی رب ہے۔ میری اور تمہاری تقدیر، سب اس رب کے ہاتھ میں ہے۔

۲۔ مِّنۡ کُلِّ مُتَکَبِّرٍ لَّا یُؤۡمِنُ بِیَوۡمِ الۡحِسَابِ: ایک شخص اگر متکبر ہو، اپنے آپ کو سب سے طاقتور اور بالادست سمجھتا ہو اور انتہائی قدم اٹھانے میں کوئی رکاوٹ بھی نہ ہو، نہ قیامت کا تصور، نہ حساب کتاب کا ڈر تو یہ شخص نہایت سفاک اور خونخوار ہوتا ہے۔


آیت 27