آیت 25
 

فَلَمَّا جَآءَہُمۡ بِالۡحَقِّ مِنۡ عِنۡدِنَا قَالُوا اقۡتُلُوۡۤا اَبۡنَآءَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا مَعَہٗ وَ اسۡتَحۡیُوۡا نِسَآءَہُمۡ ؕ وَ مَا کَیۡدُ الۡکٰفِرِیۡنَ اِلَّا فِیۡ ضَلٰلٍ﴿۲۵﴾

۲۵۔ پس جب انہوں نے ہماری طرف سے ان لوگوں کو حق پہنچایا تو وہ کہنے لگے: جو اس کے ساتھ ایمان لے آئیں، ان کے بیٹوں کو قتل کر دو اور ان کی بیٹیوں کو زندہ رہنے دو (مگر) کافروں کی چال اکارت ہی جاتی ہے۔

تفسیر آیات

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے مبعوث ہونے کے بعد فرعون کی طرف سے یہ حکم صادر ہوتا ہے کہ بنی اسرائیل کے ہاں پیدا ہونے والے ہر بچے کو قتل کر دیا جائے اور بچیوں کو چھوڑ دیا جائے۔

مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو الاعراف آیت ۱۴۱۔


آیت 25