آیت 17
 

اَلۡیَوۡمَ تُجۡزٰی کُلُّ نَفۡسٍۭ بِمَا کَسَبَتۡ ؕ لَا ظُلۡمَ الۡیَوۡمَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ﴿۱۷﴾

۱۷۔ آج ہر شخص کو اس کے عمل کا بدلہ دیا جائے گا، آج ظلم نہیں ہو گا، اللہ یقینا جلد حساب لینے والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ اَلۡیَوۡمَ تُجۡزٰی کُلُّ نَفۡسٍۭ: آج کا دن یوم جزا ہے۔ یوم عدالت عظمی ہے۔ آج ہر شخص نے اپنے عمل کا نتیجہ دیکھنا ہے۔ اچھا ہے تو اچھا، برا ہے تو برا۔ ہر شخص کا عمل خود سامنے آئے گا۔ فیصلہ عمل نے خود کرنا ہے۔

۲۔ لَا ظُلۡمَ الۡیَوۡمَ: آج ظلم کی نفی، یعنی ظلم کا وجود متصور نہیں ہے چونکہ جب فیصلہ خود عمل کے ہاتھ میں ہو گا تو ظلم کا وجود ممکن نہیں ہے۔

۳۔ اِنَّ اللّٰہَ سَرِیۡعُ الۡحِسَابِ: اللہ کو ایک کا حساب، دوسرے کے حساب سے مشغول نہیں رکھتا۔ بہ یک وقت سب سے حساب لیا جائے گا لہٰذا حساب میں بھی کسی سے زیادتی کا امکان نہیں ہے۔

اہم نکات

۱۔ قیامت کے دن خود عمل یا ساتھ نہیں چھوڑے گا یا جان نہیں چھوڑے گا۔


آیت 17