آیت 16
 

یَوۡمَ ہُمۡ بٰرِزُوۡنَ ۬ۚ لَا یَخۡفٰی عَلَی اللّٰہِ مِنۡہُمۡ شَیۡءٌ ؕ لِمَنِ الۡمُلۡکُ الۡیَوۡمَ ؕ لِلّٰہِ الۡوَاحِدِ الۡقَہَّارِ﴿۱۶﴾

۱۶۔ اس دن وہ سب (قبروں سے) نکل پڑیں گے، اللہ سے ان کی کوئی چیز پوشیدہ نہ رہے گی، (اس روز پوچھا جائے گا) آج کس کی بادشاہت ہے؟ (جواب ملے گا) خدائے واحد، قہار کی ۔

تفسیر آیات

۱۔ یَوۡمَ ہُمۡ بٰرِزُوۡنَ: اس دن وہ فاش ہو جائیں گے ان کے تمام اعمال سے پردہ اٹھ جائے گا:

یَوۡمَ تُبۡلَی السَّرَآئِرُ ۙ﴿۹﴾ (۸۶ طارق: ۹)

اس روز تمام راز فاش ہو جائیں گے۔

۲۔ لَا یَخۡفٰی عَلَی اللّٰہِ: ان کے اعمال میں سے کوئی ایک چیز بھی اللہ سے پوشیدہ نہ ہو گی۔ وہ ان کے ظاہر و باطن، سب سے آگاہ ہے۔

۳۔ لِمَنِ الۡمُلۡکُ الۡیَوۡمَ: دنیا میں طاغوتوں کی سرکشی، سفاکوں کی خون ریزی، استحصالیوں کی سازش، ظالموں کی خونخواری اور مفاد پرستوں کی رہزنی کا بازار گرم رہتا تھا۔ آج کسی طاغوت کی جنبش، سفاک کے عذر پیش کرنے، استحصالیوں کی فدیہ ادا کرنے، ظالموں کی خون بہا دینے، مفاد پرستوں کے ذمے موجود قرض چکانے کی مجال نہ ہو گی۔ بتاؤ آج کس کی بادشاہی ہے؟

کائنات پر سناٹا چھایا ہو گا۔ فضائے کائنات میں ایک سکوت و جمود طاری ہو گا۔ عرصہ محشر میں ایک خاموشی چھائی ہوئی ہو گی۔

۴۔ لِلّٰہِ الۡوَاحِدِ الۡقَہَّارِ: اتنے میں ندا آئے گی: آج خدائے واحد قہار کی بادشاہی ہے۔ اس ذات کی بادشاہی ہے جو واحد ہونے کے باوجود قہار ہے۔ آج وہ سب مجرمین جو اللہ کی رحمت سے محروم ہیں اللہ کی قہاریت کی زد میں ہیں۔


آیت 16