آیت 40
 

اِنَّ اللّٰہَ لَا یَظۡلِمُ مِثۡقَالَ ذَرَّۃٍ ۚ وَ اِنۡ تَکُ حَسَنَۃً یُّضٰعِفۡہَا وَ یُؤۡتِ مِنۡ لَّدُنۡہُ اَجۡرًا عَظِیۡمًا﴿۴۰﴾

۴۰۔ یقینا اللہ ( کسی پر) ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا اور اگر (کسی کی ) ایک نیکی ہو تو (اللہ) اسے دگنا کر دیتا ہے اور اپنے ہاں سے اسے اجر عظیم عطا فرماتا ہے۔

تشریح کلمات

مِثۡقَالَ:

( ث ق ل ) وزن کو کہتے ہیں۔

ذَرَّۃٍ:

چھوٹی چیونٹی یا چھوٹے ذرے

تفسیر آیات

راہ خدا میں مال خرچ کرنے سے نقصان اس لیے نہیں ہوتا کہ اللہ ذرہ برابر بھی کسی پرظلم نہیں کرتا اور ان کے خرچ کردہ مال کی جزا دیتا ہے، بلکہ ان کی نیکیوں میں مزید اضافہ کرتا ہے اور اجر عظیم عنایت فرماتا ہے۔

وَ اِنۡ تَکُ حَسَنَۃً: اگر یہ زرہ برابر نیکی ہے تو اللہ اے کئی گنا کر دے گا۔ زرہ برابر نیکی پر بھی اجر عظیم دے سکتا ہے۔ چنانچہ سورہ بقرہ آیت ۱۶۱ میں فرمایا: راہ خدا میں ایک دانہ خرچ کرنے کا ثواب سات سو گنا مل سکتا ہے۔ پھر فرمایا: خدا جس کو چاہتا ہے دوگنا کر دیتا ہے۔ یعنی خرچ کرنے والے کی خلوص نیت کے مطابق اسے ثواب دیا جاتا ہے۔

چنانچہ عمل کنندہ کے باطنی حسن کے مطابق، عمل میں حسن آتا ہے۔


آیت 40