آیت 165
 

وَّ اِنَّا لَنَحۡنُ الصَّآفُّوۡنَ﴿۱۶۵﴾ۚ

۱۶۵۔ اور ہم ہی صف بستہ رہتے ہیں،

تفسیر آیات

ایک تفسیر یہ ہے کہ فرشتے کہتے ہیں کہ اللہ کے احکام کے انتظار میں صف بستہ کھڑے رہتے ہیں کہ تدبیر عالم کے بارے میں جو بھی حکم صادر ہو تا ہے اس کی فوری تعمیل ہو جاتی ہے۔

دوسری تفسیر یہ ہے کہ ہم عبادت کے لیے صف بستہ کھڑے رہتے ہیں۔حدیث میں آیا ہے :

جعلت صفوفنا کصفوف الملائکۃ۔

ہماری صفوں کو فرشتوں کی صفوں کی طرح بنایا گیا ہے۔

صحیح مسلم، وسائل الشیعۃ میں صُفُوفَ اُمَّتِی کَصُفُوفِ الْمَلَائِکَۃَ ہے۔ یعنی میری امت کی صفیں ملائکہ کی صفوں کی طرح ہے۔


آیت 165