آیات 161 - 163
 

فَاِنَّکُمۡ وَ مَا تَعۡبُدُوۡنَ﴿۱۶۱﴾ۙ

۱۶۱۔ پس یقینا تم اور جنہیں تم پوجتے ہو،

مَاۤ اَنۡتُمۡ عَلَیۡہِ بِفٰتِنِیۡنَ﴿۱۶۲﴾ۙ

۱۶۲۔سب مل کر اللہ کے خلاف (کسی کو) بہکا نہیں سکتے،

اِلَّا مَنۡ ہُوَ صَالِ الۡجَحِیۡمِ﴿۱۶۳﴾

۱۶۳۔ سوائے اس کے جو جہنم میں جھلسنے والا ہے۔

تشریح کلمات

بِفٰتِنِیۡنَ:

( ف ت ن ) گمراہ کرنا۔ فتنے یعنی فساد میں ڈالنا۔

تفسیر آیات

۱۔ فرشتے یہ بھی کہتے ہیں کہ تم اور تمہارے معبود جنات سب مل کر اللہ کی مرضی اور فیصلے کے خلاف کسی کا کچھ نہیں کر سکیں گے۔ مشرکین لوگوں کو اس واہمے میں ڈالتے تھے کہ جو جنات اور اصنام کو ناراض کرے گا وہ برص اور جذام جیسے موذی مرض میں مبتلا ہو جائے گا۔

۲۔ اِلَّا مَنۡ ہُوَ صَالِ الۡجَحِیۡمِ: البتہ جو لوگ جہنم میں جھلسنے والے ہیں ان پر ان لوگوں کا بس چلتا ہے اور وہ آسانی سے انہیں واصل جہنم کر دیتے ہیں۔


آیات 161 - 163